top of page

Zindagi Se Dartay Ho?

Updated: Aug 4, 2020



زندگی عذاب نہیں ہوتی جو آپ کا ہر لمحہ ہر صورت اذیت میں گزرے،زندگی قصاب نہیں ہوتی جو آپ کے اچھے برے وقت کو گوشت کی طرح الگ الگ کر دے یا خواہشوں اور خوابوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دے ،زندگی بے حساب بھی نہیں ہوتی جو آپ جیتے ہی چلے جائیں ،زندگی سراب بھی نہیں ہوتی کہ آپ کے ہاتھ کچھ آئے ہی نہ اور آپ تہی داماں بھاگتے چلے جائیں ،زندگی کتاب بھی نہیں ہوتی کہ ایک ہی نشست میں ختم کر لی جائے اور لمحوں میں سیکھنے کے عمل سے آپ گزر جائیں ،زندگی خواب بھی نہیں ہوتی کہ آنکھ کھلتے ہی سب کچھ غائب ہو جاۓ ۔ زندگی تو اک حقیقت ہے ،اک اٹل حقیقت ،جو گلاب بھی ہوتی ہے اور عذاب بھی،جو دغا بھی دیتی ہے اور دعا بھی،جو مریض بھی بناتی ہے اور طبیب بن کے شفا بھی دیتی ہے،زندگی نصاب ہوتی ہے ،جس کا تعین ہو چکا ،کون کس طرح اس سے فیض اٹھاتا ہے یہ اس پہ منحصر ،پاس یا فیل ہونا اس کا اپنا فعل ۔ گویا زندگی امتحان ہے ،گویا زندگی شطرنج کی بساط ہے ،جیسا مہرہ بڑھاؤ گے،جیسی چال چلو گے ویسا خمیازہ بھگتو گے ،زندگی پانی ہے،جس برتن میں ڈالو گے ویسی شکل ہی اختیار کر لے گی،زندگی عذاب نہیں ،زندگی تو مہربان ہے ۔ ۔ ۔ فرح ظفر



Comments


© 2023 by Farrah Zafar
bottom of page